ضلع بیدر سے

بسواکلیان میں راشن کے لیے لمبی قطاروں کاسامنا، گھرپرفراہم کرنے حکومت کے دعوے کھوکلے نکلے

حکومت اور انتظامیہ ایک طرف گھروں سے ہرگز نہ نکلنے کی اپیل کے ساتھ سخت کاروائی کرنے میں پل بھر کی تاخیر نہیں کررہا ہے، تو دوسری طرف راشن حاصل کر نے کے لئے غریب عوام کو لمبی قطا روں کاکرنا پڑرہا ہے سامنا۔ کیا یہ لمبی قطاریں لاک ڈاوٴن کی خلاف ورزی نہیں؟ اگر ہے تو پھر اس کا متبادل طریقہ کیا ہے؟

بسواکلیان: 13/اپریل (کے ایس)بسواکلیان میں راشن کی دکان میں قطار لگائے ہو ئے عوام کو صبح 10بجے سے شام6بجے تک مفت راشن حاصل کر نے کے لئے لمبی قطا روں کاسامنا کرنا پڑرہا ہے۔ جس سے عوام میں مایوسی اور تشو یش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

لمبی قطاروں میں ٹہر کرانکے امراض میں اضا فہ ہورہا ہے ضعیف خواتین، چھوٹے بچے و دیگر حضرات راشن حا صل کر نے کی امید سے کھڑے ہیں جبکہ کرونا وائرس سے جوج رہے یہ عوام با ہر کیوں نا نکلیں۔ حکومت کے دعو ے پہ دعوے، ہم عوام کو بہتر سہولت فراہم کریں گے لیکن یہ کھو کلے ہی نظر آرہے ہیں جس کی مثا ل یہ معصوم عوام قطار بنائے ہوئے امید و آس میں بے قرار نظر آرہے ہیں۔

دوسری طرف پو لیس کی سختی عوام کو ڈر و خوف کا احساس ڈلاتی ہے حکو مت کا کہنا ہے کہ سب لوگ اپنے گھر پر ہی راشن حا صل کریں۔ جس سے حکومت کے کھوکلے دعوے وعدے جھو ٹے نظر آرہے ہیں حکومت کو چا ہئے کے وہ عوام کو لمبی لمبی قطاروں میں انتظار کرانے کے بجا ئے آسا نی سے را شن گھروں تک پہنچانے کا انتظام کرے، تاکہ غریب عوام باہر بھی نانکل سکیں اور حکو مت کی جا نب سے فراہم کردہ مفت راشن حا صل کر سکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!