آواز: عوام سےایڈیٹر کے نام

ایک رائے۔۔۔ ہر فرد کےنام- جو۔۔۔!

عبدالجبار، اودگیر

مکرمی!

اب ہمیں مفاہمت، مصالحت، کسی ثالثی یا لوگوں اور حکومتوں کے اعلانات پراکتفاء اور ایڈجسٹمنٹ کرنے کی نہیں بلکہ دلتوں اور سکھوں جیسے اپنے مطالبات رکھنے اور اس پر مجبور کرنے والی حکمت عملی اور اقدام پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ جو ملک کے ہر شہری کا جمہوری حق ہے۔

اس کے لیے ملی قائدین، سیاسی قائدین، ملت کے دانشور اور وکلاء برادری اور تجار ادیوگ پٹی حضرات پر مشتمل ایک فورم ہو، جومستقل ملک کی سماجی، سیاسی، تعلیمی، طبی، اقتصادی، دفاعی، یکجہتی اور دیگر امور پر نظر رکھے اور اس پر اپنی رائے ملک کی عوام کے سامنے رکھے اور اپنے شکوک اور تجاویز پر رائے عامہ کو ہموار کرنا اور اس کی اصلاح اور عملی بہتری تک تعاقب ھونا چاہیئے۔ جو ہم سے غفلت ہوئی ہے۔

اگر ہم ملک کے دیگر اقلیتوں کی تنظیموں پر نظر ڈالیں بالخصوص آر ایس ایس پر اور اس کے عملی اقدامات پر نظر ڈالیں تو یہ لوگ قریب سو سال سے اس حکمت عملی پر گامزن ہیں۔ نیز اسکےلیے ہمیں نہ صرف اپنے مسائل بلکہ ملک کے ہر شہری اور ملکی حالات مسائل اور سماجی غیر برابری اور دیگر علاقائی اور ملکی مسائل پر اپنی رائے اور تجاوز رکھنا اور پروٹیسٹ بھی کر نا ھوگا۔
ہم نے جو اُخرجت للناس کو جو بھلایا ہے اس پر کام کرنا ہوگا، لوگوں اور حکومتوں کو یہ بتلانا ہوگا فکر مند اور فعال شھری ہم بھی ہیں یہ بتلانا ہوگا۔ ورنہ۔۔۔۔۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!