علاقہ کلیان کرناٹککرناٹک کے اضلاع سے

گنیش و محرم تہواروں میں قانون کی خلاف ورزی اور پرامن فضا کو مکدر کرنے والوں پر سخت کاروائی کی جائے گی: ضلع ایس پی، بیدر کا انتباہ

بسواکلیان: شہر بسواکلیان سنتوں،مہاریشیوں، صوفی سند راجہ باگ سوار، بسویشور، سدانند سوامی کی سر زمین ہے اس لئے یہاں پر کوئی ایک شخص میں دوسرے فرقے کے خلاف کوئی بغض یا تعصب نہیں ہے۔ اس سرزمین کی ایک علیحدہ پہچان ہے کیونکہ یہاں کے عوام بلا مذہب وملت ایک دوسرے سے جوڑے ہوئے ہیں اور ایک دوسرے کے تہواروں کومل جل کر مناتے ہیں اس لئے جہاں تک ہوسکے گنیش اور محرم میں کسی بھی منڈلی کو آسانی کے ساتھ انکے ضروری قانونی امداد دی جائے، اجازت دینے کےلئےذمہ ارباب مجاز جہاں تک ہو سکے ایک مقررہ مقام پر آسانی سے اجازت دی جائے۔ یہ بات بی نارائین راؤ رکن اسمبلی نے پیس کمیٹی کے موقع پر سرکل آفس بسواکلیان میں مختلف گنیش منڈلیواں اور الم برداروں کی موجودگی میں کہی۔

مزید انہوں نے بتایا کہ تاریخی حوالہ سے انہوں نے بتایا کہ گنیش کا تہوار انگریزوں کے زمانے میں ہندو مسلم کا تہوار ہوا کرتا تھا کیو نکہ اس زمانے میں یک جہتی کامظاہرہ کرتے ہوئے انگریزوں سے مقابلہ کیا جاتا تھا جو ایک تاریخی مثال ہے۔

بیدر کے ایس پی نے کہا کےقانون کی خلاف ورزی جو بھی کرے گا اسکے خلاف سخت سے سخت اقدام کیاجائےگا۔ نظم امن میں کسی بھی طرح کی خلل پیدا کرنے کی کسی بھی کوشش پر ہمارا اقدام سخت ہوگا۔ جہاں تک ہو سکے محرم و گنیش کے تہوار کو پُرامن طور پر منایا جانا چاہئے اور غیر ضروری گُلال کو ضائع نہ کیا جائے اور عوام کے اوپر ڈالنے سے اجتناب کریں اور مذہبی مقامات پر جلوس کو زیادہ دیر تک نہیں ٹہرانا چاہئیے۔

اسسٹنٹ کمشنر گنگاور نے بتایا کہ بسواکلیان گنگا جمنی تہذیب کا گہوارا ہے، یہاں پر کوئی بھید بھاؤ کی بھونائیں نہیں پائی جاتی ہیں لیکن پھر بھی کچھ مفاد حاصلہ افراد کی معمولی سی حرکت سے عوام میں غلط فہمیاں پیدا ہو سکتی ہیں اس لئے ہمارا کام ہے کہ ہم اسکو اجازت دیں یانہ دیں ہمارے اختیار تمیزی ہے۔ کیونکہ ہم اجازت دینے کے بعد وہ  لوگ ڈی جے لگاکر شہر میں گھومانے کی کوشش کر سکتے ہیں اور اسکی آواز سے بچوں بزرگوں،بیمار لوگوں پر اسکی آواز کی وجہ سے اثر ہو سکتا ہے اور اسی لئے ایک واقعے کی طرف اشارہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ گذشتہ دو تین ماہ قبل تقریب کے موقع پر ڈی جے کی آواز کے vibration سے ایک چھت منہدم ہوگیا اور ایک ہی خاندان کے چھ افراد جاں بحق ہوے اسکی چرچہ شہر میں گشت کرلی اس لیے یہ ہمارا اختیار تمیزی ہے کہ ہمیں مشروط اجازت دینا ہوتا ھے یہ ہمارا سسٹم ہے۔

اسمعیل بالکونی نے کہا کہ جہاں تک ہو سکے انتظامیہ کو احتیاط برتنا چاہیے کیوں کہ گزشتہ میں ناخوشگوار واقعات پیش آئے ہیں۔جناب غفار پیش امام رکن بلدیہ نے بتایا کے گنیش جی کی ایک تاریخی حقیقت ہے کے اسکو انگریزوں کے ملک میں تسلط کو ختم کرنے کے لیے ھمارے آپ کے بزرگوں نے اتحاد واتفاق پیدا کرنے کے لیے اور انکے تسلط کو ختم کرنے کے لیے اتحاد کا مظاہرہ کیا اور انکے تسلط کو ختم کر دیا تب ہی آذادی ممکن ہوئی۔ موجودہ دور میں اس کی سخت ضرورت ہے۔ میر اظہر علی نے بھی اس اجلاس کو خطاب کیا۔پروگرام کی کارروائی پی ایس آئی سنیل کمار نے چلائی اور شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر گنیش اور محرم کے ذمہ داران اور ایس پی بیدر، ڈی او ایس پی ہمناآباد، اسسٹنٹ کمشنر جی گنگاور، سرکل انسپکٹر یاتنور، بی نارائین راو، غفار پیش امام، خلیل وکیل، میر اظہر علی، محمد رئیس، منوہر میئسے اور دیگر موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!