دیگر ریاستیںریاستوں سے

جودھپور تشدد معاملہ میں BJP اور RSS نے فساد بھڑکانے کی سازش کی: سی ایم اشوک گہلوت

راجستھان کے ڈی جی پی ایم ایل لاتھر نے کہا کہ جودھپور شہر میں صورت حال قابو میں ہے اور نظم و نسق کی صورت حال برقرار رکھنے کے لئے پولیس ہر ممکن اقدام کر رہی ہے

جے پور: جودھپور میں عید الفطر کی نماز کے بعد ہونے والے تشدد اور ہنگامہ آرائی کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے اب تک 141 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ سردار پورہ تھانے میں 14 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، تشدد کے الزام میں 20 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے اور واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔

دریں اثنا، راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے بی جے پی اور آر ایس ایس کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ فسادات کرانے کی بی جے پی اور آر ایس ایس کی سازش تھی۔ انہوں نے کہا ’’کرولی، جودھپور اور رام گڑھ میں لوگوں کو مشتعل کیا جا رہا تھا۔ ہم نے بروقت کارروائی کی، اس کی وجہ سے کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا لیکن ہم نے ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے اور فساد پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘‘

ریاستی ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ایم ایل لاتھر نے جے پور میں بتایا کہ جودھپور شہر میں حالات قابو میں ہیں اور پولیس نظم و نسق برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں امن اور ہم آہنگی میں خلل ڈالنے پر اب تک کل 141 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں سے 133 کو دفعہ 151 کے تحت اور 8 کو دیگر دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

لاتھر نے کہا کہ اب تک پولیس کی طرف سے چار ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور منگل کے روز عید کے دن ہونے والے پرتشدد واقعات کے سلسلے میں لوگوں کی طرف سے 8 ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہنگامہ آرائی میں 9 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں اور سبھی کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ 3 دیگر شہری بھی زخمی ہوئے ہیں اور اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

ادے پور میں وزیر اعلیٰ گہلوت نے نامہ نگاروں سے کہا، “جودھپور میں اب امن ہے اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر جودھپور پہنچے وزیر مملکت برائے داخلہ راجندر سنگھ یادو نے صورتحال کا جائزہ لیا اور پولیس انتظامیہ کو نظم و نسق کی صورت حال برقرار رکھتے ہوئے دفعہ 144 اور کرفیو پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کی۔ یادو نے کہا کہ مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!