خبریںریاستوں سےکرناٹک کے اضلاع سےکرناٹک کے دیگر اضلاع سے

یکم جون تک مخلوط حکومت نہیں گرنے پرکیا یڈیورپاسیاست سےسنیاس لینے تیار ہیں؟ سدرامیا

بنگلورو: 28،مئی – سابق وزیر اعلی اور کانگریس لیجسلیچر پارٹی لیڈر سدرامیا نے سابق وزیراعلیٰ بی ایس یڈیورپا سے کہا ہے کہ وہ اقرار کریں کہ یکم جون تک اگر ریاست میں کمار سوامی کی قیادت والی مخلوط حکومت نہیں کرتی ہے اس دن وہ کیا سیاست سے سنیاس لے لیں گے؟ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یڈیورپااس سے پہلے بارہا حکومت گرانے کی تاریخیں طے کرتے رہے ہیں۔ لیکن ہر بار انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اب ایک بار پھر انہوں نے یکم جون کی تاریخ طے کی ہے، اگر ان کے قول کے مطابق کمار سوامی کی حکومت نہیں گری تو کیا یڈیورپا ریاستی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے کر سرگرم سیاست سے سنیاس لے لیں گے؟

۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ لوک سبھا انتخابات میں ریاستی عوام نے مرکزی حکومت کے قیام کا فرمان کا دیا ہے نہ کہ ریاستی حکومت کے لئے، ریاستی حکومت کے لئے فرمان 2018 میں دیا گیا ہے اب جو بھی ہوگا 2023 میں ہوگا۔اس وقت یڈیورپا مخلوط حکومت کو اطمینان سے کام کرنے دیں۔ انہوں نے کہاکہ لوک سبھاانتخابات کے نتائج کا اثر کمار سوامی کی حکومت پر بالکل نہیں پڑے گا۔ اس سے پہلے ضمنی انتخابات میں کانگریس نے کامیابی حاصل کی ہے۔ اور تین ریاستوں میں کانگریس کو کامیابی ملی ہے، کیا اس وقت مودی نے استعفیٰ دے دیاتھا، کیا پھر اب مودی کی کامیابی پر کمار سوامی استعفیٰ کیوں دیں؟

برگشتہ کانگریس رکن اسمبلی رمیش جارکی ہولی کے کانگریس چھوڑ دینے کی خبروں کو قیاسی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی طرف سے اور جتنی مرتبہ چاہے کوشش کی جائے اس کا آپریشن کمل کامیاب ہونے والا نہیں ہے۔ کل کانگریس اراکین اسمبلی سدھاکر اور رمیش جارکی ہولی کی بی جے پی لیڈر ایس ایم کرشنا سے ملاقات پر سدرامیا نے کہاکہ اس ملاقات کو سیاسی نکتہئ نظر سے دیکھانہ جائے مختلف پارٹیوں سے وابستہ سیاست دانوں کے درمیان آپسی روابط ہوتے ہیں اور ایک دوسرے سے ملاقات کا سلسلہ چلتا ہی رہتا ہے ان ملاقاتوں کو سیاسی رنگ میں رنگا اور اسے مخلوط حکومت گرانے کی کوشش قرار دینا درست نہیں ہے۔

اس موقع پر سدرامیا نے ریاستی کابینہ میں توسیع کی تصدیق کی لیکن یہ واضح کیا کہ کابینہ میں ردوبدل نہیں ہوگی۔سی ایس شیول کی موت کے سبب کانگریس کی ایک نشست خالی ہے اسے پر کیا جائے گا۔ اسی طرح جے ڈی ایس کی دو نشستیں خالی ہیں انہیں بھی بھرتی کیا جا سکتا ہے۔ ریاست کے بیشتر لوک سبھاحلقوں میں کانگریس کی ناکامی کی وجوہات کے بارے میں سدرامیا نے کہاکہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی معتبریت اب بھی مشکوک ہے اس سلسلے میں ماہرین سے رائے مشورہ لیا جائے گا۔ اور بعد میں اس کے بارے میں وضاحت کے ساتھ بیان دیا جائے گا۔ (ایس او  نیوز)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!