بیدرضلع بیدر سے

ارو ند ارلی MLC کے سوالات نے بھاجپا حکومت کے ترقیاتی کام کی پول کھول دی

گذشتہ 3 سال کے دوران محکمہ افزائش مویشیاں کی ترقی صفر، بیدرمیں حج ہاوز تعمیر کی کوئی تجویزنہیں

بیدر: 15/ستمبر (وائی آر) بیدر کے ایم ایل سی اروند کمارارلی نے آج 15ستمبرکو کونسل میں اپنی جانب سے کئے گئے سوالات کے مختلف وزراء سے جوابات حاصل کئے ہیں۔ محکمہ افزائش مویشیاں کے وزیر سے سوال کیاگیاتھاکہ گذشتہ 3 سال کے دوران بیدر ضلع میں نئے منظورشدہ وٹرنری اسپتالوں کی تعداد کتنی ہے اور پہلے سے قائم شدہ کتنے وٹرنری اسپتالوں کو اپ گریڈ کیاگیاہے، تعلقہ واری رپورٹ دی جائے۔

اس سوال کے جواب میں محکمہ افزائش مویشیاں کے وزیر پربھوچوہان نے کونسل کو بتایا(اور تحریری طورپر جواب دیا)کہ گذشتہ تین سال کے دوران بیدر ضلع میں نئے وٹرنری اسپتال کی منظوری نہیں ہوسکی ہے اور پہلے سے موجود کسی بھی وٹرنری اسپتال کو اپ گریڈ نہیں کیاگیاہے۔

یہ جواب بتاتاہے کہ کرناٹک کی بھاجپا حکومت کے بید رضلع سے تعلق رکھنے والے محکمہ افزائش مویشیاں کے وزیر پربھو چوہان نے خود اپنے ضلع کی ترقی کے لئے کچھ نہیں کیا۔

مسٹر اروندارلی نے مجرائی، وقف اور حج کی وزیر محترمہ ششی کلا جوللے سے سوال کیاتھاکہ بیدر ضلع میں زائد تعداد میں اقلیت رہتی ہے۔ انہیں حج کے سفر کے لئے حج بھون کی ضرورت ہے۔ بید رمیں حج بھون تعمیر کرنے کے لئے حکومت کے پاس آیا کوئی اسکیم ہے؟

جس کے جواب میں وزیر حج محترمہ ششی کلا جوللے نے صاف طورپر بتایاکہ بیدر ضلع میں حج بھون کی تعمیر کے لئے کوئی تجویزحکومت کے پاس نہیں آئی ہے۔

واضح رہے کہ کرناٹک حج کمیٹی کے چیرمین روف الدین کچہری کاتعلق بھی بیدر ہی سے ہے۔ جناب اروند کمارارلی نے وزیر مالگذاری مسٹر آراشوک سے بھی زرعی زمین اوربیدر کے مختلف سروے نمبرکی دیگر اراضی کے بارے میں سوالات کئے تھے جن کے تفصیلی جوابات انھیں موصول ہوئے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!